بائننس ایکسچینج کیا ہے؟ اس کا مستقبلی مارکیٹ اور اسپاٹ مارکیٹ کیا ہے؟

بائننس ایکسچینج کو کرپٹوکرنسی ایکسچینج کہتے ہیں جو ڈیجیٹل...

بائننس ایکسچینج اور بٹگیٹ کے درمیان کیا فرق ہے؟

بٹگیٹ اور بائننس ایکسچینج دونوں بلاک چین کرنسی ایکسچینج...

آسٹرانومی، خلائی تحقیق، اور کائنات سے متعلق دلچسپ حقائق

آسٹرانومی، خلا کی تحقیق اور بنیادی حقائق کے سلسلے...

آسٹرانومی، خلائی تحقیق، اور کائنات سے متعلق دلچسپ حقائق

آسٹرانومی، خلا کی تحقیق اور بنیادی حقائق کے سلسلے میں ایک دلچسپ علم ہے جو کہ ہماری نہایت ہی دلچسپ و باعث حیرانی آباد ذہنیت کی عمارت کا حصہ بنتا ہے۔ یہ علم کوشش کرتا ہے کہ خلا کے سیمائے، سیاروں، ستاروں، کهکشانوں، بھاری اجرام، اور کثیر دیگر معلومات کو سمجھایا جائے۔

دراصل، آسٹرانومی سے مراد خلا کے تمام اجزاء کے ساتھ ساتھ ان کے پرکھنے، نقشہ بندی، اور تفسیر سے متعلق ہے۔ خلا کے علاوہ، اس علم میں ہم ستاروں کے پیچیدہ جال کو بھی سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ خلا اتنا بڑا ہے کہ ہم اسے کتابوں سے بھی ظاہر نہیں کر سکتے؟ اور کیا آپ جانتے ہیں کہ خلا میں اتنی زیادہ تعداد میں ستارے ہیں کہ اگر آپ ان کو شمار کرنے لگ جائیں تو یہ ۱۰ ارب سے بھی زیادہ ہوں گے؟

جب سے انسان کی پیدائش ہوئی ہے، اس نے آسمان کے خلا کو دیکھ کر حیران ہوتے رہا ہے۔ اب تک ہم نے کئی اداروں کو خلا کے مطالعے کے لئے بھیجا ہے، جن میں ناسا، یورپی فضائی ادارہ، چینی فضائی ادارہ، جاپانی فضائی ادارہ، اور اماراتی فضائی ادارہ شامل ہیں۔

آج، فضائی تحقیقات کی بدولت، ہم نے کئی ستاروں کو تفصیلی طور پر دیکھا ہے اور یہ بھی جانا ہے کہ کسی ستارے میں جاندار حیات ممکن ہے یا نہیں۔ ہم نے ایک بہت بڑے جال کو بھی دریافت کیا ہے جو کہ مادہ کی ایک بڑی تعداد کو شامل کرتا ہے، جو خلا کے ایک جانب سے دوسری جانب منتقل ہوتے رہتے ہیں۔

اس کے علاوہ، خلا کے مطالعے سے ہمیں مہیب کوارث سے بچنے کی بھی صلاحیت حاصل ہوتی ہے۔ مثلاً، اگر خلا میں کسی طرح کا کمیتی اصطدام ہو جائے تو اس کا اثر زمین پر بھی پڑ سکتا ہے۔

خلائی تحقیق اور کائنات سے متعلق کچھ دلچسپ حقائق

ہماری زمین دورانیہ سے متعلق ہے۔ اس کا دورانیہ تقریباً 4.54 بلین سال ہے۔
خلائی جسامت میں، سیارہ نپھیون ایک سب سے بڑا گیسی سیارہ ہے۔
ہماری مہر میں گڑھے ہوتے ہیں جن کا قطر زمین سے بھی بڑا ہوتا ہے۔
خلائی تحقیق کے دوران، ناسا نے ایک بلڈ کوڈ پیغام بھیجا تھا جو خلاء میں دوسرے باہر زمینی حیات کی تلاش کرتا تھا۔
کائنات میں ستاروں کی تعداد بے شمار ہے، جبکہ آخری تخمینات کے مطابق یہ تعداد 10 کروڑ کروڑ سے بھی زیادہ ہے۔
سیارہ جوپیٹر کے ارد گرد پچھلے ایک سو سال میں صرف ایک بار ہلچل پیدا ہوتی ہے جس کی وجہ سے جوپیٹر کے ارد گرد ایک انتہائی مضبوط میدان کی شکل اختیار کرتا ہے۔
کائنات کے سب سے بڑے سیاہ ہول کا نام ہے “سینٹرال گلیکسی” اور یہ کرسمس ٹری کی شکل کا ہے۔
خلائی تحقیق کے دوران، انسانی جسم کے بغیر برقی شعلوں کے استعمال سے گردش میں لانے کا پہلا کام روس کے کس انجینئر “کونستانٹین تسیولکوفسکی” نے کیا تھا۔
کائنات میں بعض ستاروں کی آخری حالت، “سپرنووا” یا “نووا” نامی بڑی دھماکہ خیز واقعہ کے ذریعے پیدا ہوتی ہے۔
زمین کی ایک اکبریاہ میں بغیر رکاوٹ کے چلنا ممکن نہیں ہے، جبکہ خلاء میں کچھ بھی حرکت کرنے کے لئے کسی قسم کی رکاوٹ کی ضرورت نہیں۔

error: Content is protected !!